اسلام علیکم امید کرتا ہوں کہ سب شوقین دوست بفضل خدا خیر آفیت سے ہونگے۔ میری دعا ہے سب دوست اور تمام مسلمانوں کے لیے کہ اللہ ہم سب پر اپنا کرم کرے۔ ہمارے گناہوں سے درگز والا معاملہ فرمائے آمین۔ پچھلے چند ہفتوں سے شوقین دوستوں کی طرف سے کبوتروں میں سوکڑا اور معدے کا خراب ہونا اور کبوتروں کی الٹیاں کرنے کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ کافی شوقین دوست کبوتروں کی صحت کے حوالے سے پریشان نظر آ رہے ہیں۔ اس لیے آج میں اپنی معلومات کے مطابق اس کا سدباب کرنے کا طریقہ بتانے کی کوشش کرونگا۔ جتنی رب کریم بزرگ برتر نے مجھے اس معاملے میں فہم عطا فرمائی ہے اس فہم کو دوستوں سے شئیر کر رہا ہوں۔ اگر کسی دوست کے پاس اس سے بھی بہتر معلومات ہوں تو وہ بھی شئیر کرے۔ تاکہ معصوم پرندے کی زندگی کو محفوظ کیا جا سکے شکریہ۔
تحریر: استاد خان محمد بارا
سوکڑے کی بیماری
سوکڑا بزات خود کوئی بیماری نہیں ہے بلکہ کسی دوسری بیماری کے ری ایکشن میں کبوتر سوکڑے کا شکار ہوتا ہے۔ تین وجوہات کی بنیاد پر کبوتر سوکڑے میں آتا ہے۔ آج ان تین وجوہات کی نشاندہی کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔ اللہ کریم مجھے میرے اس نیک مقصد میں کامیابی اور کامرانی عطا فرمائے آمین۔
کبوتروں میں سوکڑا اور پیٹ کے کیڑے
کبوتر کو سوکڑے میں مبتلا کرنے میں سب سے زیادہ کردار کبوتر کے جگر اور پیٹ کے کیڑوں کا ہوتا ہے۔ اکثر شوقین دوستوں سے بات کر کے مجھے اس بات کا اندازہ ہوا کہ شوقین دوست پیٹ کے کیڑوں کو کبھی سیریس ہی نہیں لیتے۔ جو شوقین دوست پیٹ کے کیڑوں کا سدباب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کا طریقہ کار بالکل بھی ٹھیک نہیں ہوتا۔ ہوتا یوں ہے کہ شوقین ڈی ورمنگ کر کے خود کو مطمئین کر لیتے ہیں کہ کبوتر کیڑوں سے پاک ہو گئے ہیں۔ جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہوتا۔
یہ صرف کم معلومات ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے بہت سارے پرندے پیٹ کے کیڑوں کی وجہ سے ہی جان سے چلے جاتے ہیں۔ آج کچھ نشانیاں بتانے کی کوشش کرتا ہوں جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کبوتر کے پیٹ میں کیڑے ہیں۔
کبوتر میں پیٹ کے کیڑے ہونے کی نشانیاں
کبوتر وزن کم کر رہا تو اسے لازمی ڈی ورمنگ کریں۔ ہاتھ میں پکڑ کر چیک کریں گے تو کبوتر اندر سے کھوکلا سا محسوس ہو گا۔ کبوتر کی ہڈی کے اطراف میں جو گوشت ہوتا ہے وہ پلپلا سا ہو چکا ہو گا۔ ہڈی کا گوشت سخت پن چھوڑ چکا ہو گا۔ اور ایسا وہ کبوتر شو کریں گے جن میں کیڑوں کی بہتات ہو چکی ہو گی۔
دوسرا کبوتر اپنی ناک کے اوپر والے پر اکثر اٹھا کر رکھے گا۔ اس کی پھرتیاں ماند پڑھ چکی ہونگی۔ کبوتر دانا بھی پورا نہیں کھائے گا اور زیادہ تر پتلی بیٹھیں کرے گا۔ جو مختلف رنگ کی ہو سکتی ہیں ۔
تیسرا جب کبوتر کی پوٹ میں جگہ نا ہونے کی وجہ سے پیٹ کے کیڑے گردن میں آ کر بسیرا کر لیتے ہیں۔ تو وہ گردن کے گوشت میں اپنا منہ پیوست کر لیتے ہیں۔ جس کی وجہ سے کبوتر گردن ملنا شروع کر دیتا ہے۔ یہ کیڑوں کی لاسٹ سٹیج ہوتی ہے۔ کیونکہ جسم کی انتڑیاں اندر اور باہر والی پوٹ اور جگر کیڑوں سے بھر چکے ہوتے ہیں۔ گلے کے اندر لیس دار رطوبت نظر آنے لگے گی۔ کبوتر کے گلے کا رنگ سرخ سے سفیدی مائل ہو جائے گا۔
کبوتر کو سانس لینے میں دشواری ہونا شروع ہو جائے گا اور یہ بہت بری حالت ہوتی ہے۔ کبوتروں کے پر سخت ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ پر کے پتوں میں دراڑیں سی نظر آنا شروع ہو جاتی ہیں۔ پورے وجود میں خشکی سی آ جاتی ہے۔ اس قدر کمزور ہونے کے بعد دوسری بیماریاں کبوتر کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیتی ہیں۔ اور بہت سے قیمتی جانور جان سے چلے جاتے ہیں۔
کیڑوں سے بچاو کا طریقہ
سب سے پہلے مٹی کے برتنوں میں پانی ڈالنا بند کر دیں۔ بلکہ پلاسٹک کے ڈبے پانی کے لیے استعمال کریں۔ اور جب بھی پانی بدلیں ڈبوں کو اندر اور باہر سے صابن سے اچھی طرح دھو کر استعمال میں لائیں۔ پلاسٹک کے ڈبوں کے اوپر کوئی کینالی الٹی کر کے رکھ دیں تاکہ کبوتر ڈبے پر بیٹھ کر بیٹھ کرے تو وہ بیٹھ سلپ ہو کر پانی کے اندر نا جا سکے۔ ہر وہ طریقہ استعمال کریں جس سے بیٹھ پانی میں نا جا سکے۔
اوکسافیکس سیرپ آدھا سی سی اور 5 سی سی پانی ملا کر دو دن لگاتار دانے کے بعد دیں۔ پھر یہی عمل ایک بار پھر 12 دن کے بعد دھرائیں۔ دو دن اوکسافیکس دینے کے بعد تیسرے دن اینروسول ایس سیرپ ایک لیٹر پانی میں دو سی سی ملا کر دانے کے بعد شام تک یہی پانی پلائیں۔
نوٹ۔ کچے پروں میں اوکسافیکس ہرگز نا دیں ورنہ تمام کچے پر گر جائیں گے۔ جوڑوں والے کبوتروں کو رات کو اوکسافیکس دیں اور تمام لائٹ بند کر دیں تاکہ کبوتر اوکسافیکس والا پانی بچوں میں منتقل نا کر سکیں۔ اگر کبوتروں نے اوکسادیکس والی پانی چھوٹے بچوں میں منتقل کر دیا جن کے پر ابھی کچے ہیں۔ تو وہ تمام بچے پر گرا دیں گے۔ اس لیے احتیاتی طور پر رات کو اوکسافیکس دیں اور جن کبوتروں کو اوکسافیکس دیں ان کو جال میں ہی چھوڑیں کھڈے کے اندر نا جانے دیں۔ تاکہ بچوں کو چوگ نا دے سکیں اور جب سب کو اوکسافیکس دے لو تو سب کبوتروں کو کھڈے میں کر کے لائٹ بند کر دیں۔
کبوتروں میں سوکڑا ہونے کی دوسری وجہ
کبوتر کسی وائرس کی بیماری موسمی بیماری یا جسم میں کسی بھی قسم کا انفیکشن کی صورت میں دانا کم کھاتا ہے جس کی وجہ سے کمزور ہو کر سوکڑے کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔ ایسی صورت حال میں کبوتر کی موجودہ بیماری کا پرفیکٹ علاج نا کیا جائے تو کبوتر بیماری کی شدت سے سوکھ کر ہی مر جاتا ہے۔
کبوتروں میں سوکڑا ہونے کی تیسری وجہ
خراب دانا یا زہریلا دانا اور حفظان صحت کے اصولوں کے منافی دانا بھی کبوتر کو اندر سے روز بروز کمزور کرتا ہے۔ اور آخر کار سوکڑے کی صورت سامنے آ جاتی ہے۔ اس لیے ہمیشہ دانا چیک کر کے مارکیٹ سے خود خریدیں۔ دھڑبیوں سے ملنے والا دانا زیادہ تر پلیوٹڈ دانا ہوتا ہے۔ جو کبوتروں کو سوکڑے کے علاوہ دوسری بہت سی بیماریوں کا موجب بھی بنتا ہے۔ اس لیے دھڑبیوں سے دانا نا خریدیں۔ کھڈے میں ضرورت سے کم کبوتر رکھیں۔ کھڈوں میں رش بھی بہت سے مسائل پیدا کرتا ہے۔ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں۔
معدے کا خراب ہونا اور الٹیاں کرنا
پیٹ کے کیڑوں کی بہتات بہت بڑی وجہ ہوتی ہے۔ پیٹ خراب ہونے کی اور الٹیاں کرنے میں بھی ان کیڑوں کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے۔ لیکن موسمی بیماریاں اور ان موسمی بیماریوں کے درمیان گندے پانی اور گندے دانے کا استعمال معدہ خراب کرتا ہے اور الٹیاں بھی اسی کا ہی ردعمل ہوتی ہیں۔
کوئی سی دوائی جس کا فارمولا اینروفلاکساسن ہو۔ اسے فی لیٹر دو سی سی ملا کر دانے کے بعد استعمال کریں۔ رات کو رائزک 20 کا ساشے لیکر ایک گلاس پانی میں حل کریں اور صرف ان کبوتروں کو 5 سی سی دیں جو الٹی کر رہے ہوتے ہیں۔ 5 دن تک یہ عمل دھرائیں۔
شفا منجانب اللہ ہے اور اللہ کریم بہت ہی بڑا کارساز ہے۔ دوستو میری اس تحریر کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ ہر شوقین تک میری یہ تحریر پہنچے اور کسی جاندار کی جان بچ سکے۔ حقیر استاد خان محمد بارا فرام لاہور۔
Very informative!