کبوتر کلر کوڈ طرز رنگ سمجھتا ہے؟ استاد محمد حبیب مغل

کبوتر کلر کوڈ – جی دوستو جیسا کہ عنوان اور زیر نظر تصاویر سے ظاہر ہے. کہ آج ہم ایک انتہائی انوکھے موضوع کو زیر بحث لائیں گے۔ کبوتر بازی میں رنگوں کا استعمال کبوتروں کے پروں کی حد تک تو اپنی پہچان کے لیے لگایا ہی جاتا تھا۔ مگر کچھ عرصہ پہلے کئی ایک چھتوں پر رنگین دائرے بنا کر کبوتروں کو ان کا عادی کیا گیا۔ تجربے اور مشاہدے میں یہ بات آئی کہ کبوتروں کے گم ہونے کی شرح کم, اور بچوں کو گھر سدھانے کی شرح بلند ہوئی

ابھی یہ بات چل ہی رہی تھی۔ شاید کوئی اس پیشکش کا فخریہ پرچار کرنا چاہ رہا تھا کہ پاس ہی چھتری والا یا پٹی والے کبوتروں کا شوقین ہنس کر بولا جناب آپ کو اب پتہ لگا۔ ہم تو کلر کوڈ کا کئی دہائیوں سے استعمال کررہے ہیں۔

ہمارے کبوتر ایک ہی جگہ مختلف شائقین کی مختلف رنگوں کی چھتریاں ہونے کے باوجود اپنی ہی چھتری پر بیٹھتا ہے۔ اس کی تربیت ایک بچہ کبوتر کی بچپن سے ہی کی جاتی ہے۔ چھتری کا رنگ انتہائی راز میں رکھا جاتا ہے۔ شاید اس لئے کہ مخالفین کو پتہ نہ لگ پائے۔ جب ہم یہ بات سنتے ہیں تو کئی ایک سوالات ذہن میں جنم لیتے ہیں۔ جن میں سے سب سے پہلا سوال ہی ہمارا عنوان ہے۔

کبوتر کلر کوڈ - Pigeon Cages

کیا کبوتر کلر کوڈ طرز رنگ سمجھتا ہے؟ کیا کبوتر رنگوں کی تمیز کرسکتا ہے؟ رنگ کبوتر کو گھر پہچاننے میں کیسے مدد کرتے ہیں؟

کیا کبوتر کلر کوڈ طرز رنگ سمجھتا ہے؟

اسکا جواب ہمارے تجربات و مشاہدات اور مختلف سینئراساتذہ کرام ہاں میں دیتے ہیں۔ مگر امریکن بحریہ کی ایک رپورٹ انتہائی چشم کشا ہے۔ جس میں لکھا گیا ہے کہ “انسان صرف قوس و قزح میں موجود رنگ ہی دیکھ سکتا ہے۔ مگر کبوتر ناصرف بالائے بنفشی رنگوں میں تمیز کرتے ہیں۔ بلکہ کبوتر روشنی اور حرارت کی شعاعوں کو بھی دیکھ سکتے ہیں۔ جو صرف ایک ہی خاص رخ میں سفر کرتے ہیں،۔ جبکہ عام روشنی کی شعائیں مختلف اطراف میں پھیلتی ہیں۔

کیا کبوتر رنگوں کی تمیز کرسکتا ہے؟

  امریکی بحریہ (1978) نے ایک آپریشن سمندری شکار کے نام سے شروع کیا جس میں کبوتروں کو یہ تربیت دی گئی کہ وہ سمندر میں سرخ، نارنجی یا پیلے رنگ(یہ تمام رنگ لائف جیکٹ میں پائے جاتے ہیں) کو دیکھتے ہی ایک انتباہی بٹن دبائیں گے اس آپریشن کے اختتام پر امریکی بحریہ کے عہدے دار یہ ماننے پر مجبور ہوگئے کہ کبوتر رنگوں میں تمیز واقعی شاندار طریقے سے کرسکتے ہیں.

انہوں نے یہ کام بخوبی سرانجام دیا اور یہ نتیجہ مرتب کیا گیا کہ انسان یہ کام 38 فیصد ہی کرسکے مگر اس پر ہیلی کاپٹر اور بہت سا ایندھن صرف ہوا جبکہ کبوتر یہی کام 90 فیصد کرپائے۔

Social Sharing

Leave a Reply