سرد موسم – موسم سرما کے سردار مہینے چل رہے ہیں اور سرد موسم عروج پر ہے۔ کئی علاقوں میں کئی کئی دن سورج نظر نہیں آتا۔ ساتھ ساتھ ٹھنڈی ہواؤں کا سلسلہ بھی چلتا ہے۔ ان دنوں کی ذرا سی غفلت شوقین حضرات کا بڑا اور ناقابل تلافی نقصان کرجاتی ہے۔ جب کبوتر سخت سرد موسم کی وجہ سے تناؤ کا شکار ہوتے ہیں تو سب سے پہلے پھیپھڑوں کے انفیکشن، بخار اور پھر دیگر بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بدقسمتی سے فیس بک پر ایسے بہت سے شائقین برفانی علاقوں کی ویڈیوز میں دکھاتے ہیں کہ کبوتر برف میں کھیل رہے ہیں۔ اسی ثبوت کو لے کر میدانی علاقوں کے شائقین اپنے کبوتروں کو سرد موسم سے بچاؤ کا خاطر خواہ انتظام نہیں کرتے۔ نتیجتاً نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
تحریر: استاد محمد حبیب مغل
بہرحال ہمارا آج کا موضوع کچھ الگ ہے اور ایک طرح سے اسی سے جڑا ہوا بھی ہے۔ اس موسم میں جیسے ہی کبوتر پھول کر بیٹھتے ہیں ہمارے زیادہ تر شائقین کے دل میں فوراً خیال آتا ہے کہ گرم مصالحے والا کاڑھا ہوا پانی بنا کر دیا ہے اور عام ذہنیت ہے کہ اگر کسی ماہر یا کسی استاد نے 5 مرچیں ایک کلو پانی میں ڈالنے کو کہی ہیں تو 10 ڈال دیتے ہیں کہ زیادہ پر اثر ہو اور کبوتر گرم ہوکر سردی کی شدت سے نکل آئے۔ مگر محترم دوستو کاڑھا ہوا پانی بغیر مشورے سے یا بتائی گئی مقدار سے زیادہ ڈالنا ایسے ہی نقصان کرتا ہے جیسے کوئی بھی دوسری دوا۔ یہاں کچھ مثالیں دے کر بات کو واضح کرتا ہوں
گرم مصالحے اور تاثیر
کالی مرچ تیسرے درجے کی خشک اور گرم تر ہے یہ جگر، معدے اور دماغ کے لیے بھی بہترین ہے۔ مگر حکماء حضرات تحقیق کے بعد کہتے ہیں کہ کسی بھی بندے کو اپنی ذات کے لیے روزانہ 5 کالی مرچوں سے زیادہ نہیں لینی چاہییں۔ دوسری صورت میں معدے میں تیزابیت، ورم اور گردے بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔
دوسرے نمبر پر اجوائن کا استعمال اندھا دھند کیا جاتا ہے۔ بالکل کالی مرچ کی طرح یہ بھی بھوک بڑھاتی ہے۔ اس کی خوشبو کھانوں میں رونق لگا دیتی ہے۔ دیگر بھی لاتعداد فوائد کے ساتھ ساتھ اسکا زیادہ استعمال الرجی، مرگی، اور چکرانے جیسے مسائل پیدا کرسکتی ہے۔
دارچینی کے زیادہ استعمال سے دل کی دھڑکن تیز ہوتی ہے۔ الرجی اور جسم کا درجہ حرارت غیرمعمولی طور پر بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح بڑی الائچی کو بعض جید حکماء نے دوسرے درجے کا خشک اور گرم لکھا بعض نے تیسرے کا اس کا بھی زیادہ استعمال صحت کو فائدہ دینے کی بجائے نقصان دیتا ہے۔
یہ میں نے ابھی بڑے چار اجزاء کا بتایا۔ اس کے علاوہ شائقین اس میں لونگ، فلفل دراز، سونف اور پتہ نہیں کیا کیا ڈال دیتے ہیں۔ اس قدر زیادہ مصالحے کبوتر کو گرم رکھنے کی بجائے اس کے جگر میں گرمی پیدا کردیتے ہیں۔ وہ پیلی بیٹھیں شروع کردیتے ہیں، منہ پک جانے کی وجہ سے کنکر کا آغاز ہوجاتا ہے۔ کبوتر کھانے کی طرف رغبت کم کردیتے ہیں اور سوکھتے سوکھتے مرجاتے ہیں۔ لہذا میری گزارش ہے کہ کبوتر کے ڈربے کا درجہ حرارت مناسب رکھیں۔ دانہ اچھا ڈالیں ،پانی نیم گرم ڈالیں، وٹامن کا استعمال ہفتے میں دو دن کریں۔ انشاء اللہ کبوتر صحت مند رہیں گے۔