کچھ بھائی دوست شکایت کرتے ہیں کہ کبوتر کے بچوں کی پلوائی ٹھیک طریقے سے نہیں ہو پاتی ، حالانکہ ہم اچھا دانہ بھی ڈالتے ہیں اور دبا کر کھلاتے ہیں ۔ میں اپنے ناقص تجربے کے مطابق آپ بھائیوں سے کچھ باتیں شیئر کروں گا ۔ اگر عمل کریں گے تو انشاءاللہ فائدہ ہو گا ۔
تحریر استاد وقار حیدر راولپنڈی
سب سے پہلے تو ہمیشہ مکمل تیار اور صحتمند کبوتروں کو جوڑا لگانے میں ترجیح دیں۔ کم عمر کے نر مادیاں بچوں میں پہلی دفعہ کوئ خاص توجہ نہیں دیتے اس لئے میں اچھے بلڈ کے نئے کبوتروں کیلئے پہلے سے فوسٹر جوڑے کا بندوبست رکھتا ہوں ۔
وقت کی پابندی اچھی کبوتر بازی کا ایک اہم رکن ہے ۔ اس لیے دانہ وقت پر دینے سے بہت مثبت نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں ۔
اچھے ملٹی وٹامن اورلیور ٹانک آپ کے کبوتروں میں قوت مدافعت بڑھاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سیب کا سرکا کو لازمی جزو بنائیں۔
کبوتروں کے کھڈے میں کابک کا کرار
کوشش کریں کہ کھڈا کے اندر کبوتروں کو بیٹھنے کیلئے اس کی کابک ہی ملے ۔ اگر کھڈے میں آپ نے پھٹیاں لگائ ہوئ ہیں تو ہٹا دیں ۔
کابک جتنی کشادہ ہوگی ، بچے اتنے ہی اچھے پالیں گے ۔ کم سے کم سائز 18 انچ ہونا چاہیے۔ کا بکوں کو حتی الامکان گیلا ہونے سے بچائیں ۔
کبوتر کے بچوں کی پلوائی اور دانہ
دانہ میں گندم اور چنے کا استعمال سب سے زیادہ کریں۔ اس کے بعد باجرہ، خرطم ، مٹری اور مونگ کی دال کو دانہ کا لازمی جزو بنائیں ۔ جوار ، سرسوں اور باقی دانہ موسم کے اعتبار سے دیں۔
میرا فارمولا ذہن نشین کر لیں۔ *صبح دکھاؤ اور شام رجاؤ*. آپ کے کبوتر اگر روٹین میں ۱ کلو دانہ کھاتے ہیں تو صبح آپ انہیں صرف ایک پاو سے زیادہ دانہ مت دیں اور ۲۰ منٹ بعد دانہ اٹھا لیں لیکن شام میں دانہ کم سے کم ۱-۲ گھنٹہ رکھیں۔ میں کبوتروں کو شام میں تین حصوں میں وقفہ وقفہ سے دانہ دیتا ہوں تاکہ ان کی بھوک کی حوس برقرار رہے اور اپنے بچوں اور خود کیلئے دانہ مکمل حاصل کر سکیں ۔
دانہ ہمیشہ دھو کر ڈالیں اور کوشش کریں کہ دھوتے وقت دانہ کو ہلدی میں تھوڑا بھیگے رہنے دیں ۔
کبوتر کے بچوں کی پلوائی اہم ٹپ
ایک گولڈن ٹِپ آپ کو دے رہا ہوں ۔ رات کو کبوتروں کے آرام سے پہلے تمام چوگ لیتے بچوں کو نیم گرم پانی دس سی سی سردیوں میں اور نلکے کا پانی گرمیوں میں دس سی سی پلا دیں۔ جوڑوں کے بچے حیران کن طور پر صحت مند پلیں گے۔
یہ کچھ باتیں ہیں جن پر میں پچھلے ۱۰-۱۲ سالوں سے عمل کر رہا ہوں اور مجھے بریڈنگ کے حوالے سے بہت کم ، نہ ہونے کے برابر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ اگر آپ بھائیوں کے پاس اس میں مزید کچھ ایڈ کرنے کیلئے ہے تو میرے علم میں اضافہ ہوگا۔
mujhai ye samajh nahi aati hai aik ustad bolta hai dhaana dho ky do dosra bolta hai khushk do dhona theek nahi hai
agar dana saaf aur acha ho, to dhona ki zaroorat nai. Dho laina sa faida ya hota hai ka agar us par koi spray ya chemical ka asar ho to woh khatam hojai. Is liya ziada tar ustaad Dana Dhoo kar usa sukha kar daita hain.