سردی میں کبوتروں کی دیکھ بھال

سردی میں کبوتروں کی دیکھ بھال – محترم بھائیو اور دوستو السلام عليكم ورحمة الله۔ برادران گرامی سردی کا موسم اپنے عروج کی طرف بڑھ رہا ھے۔ الله کریم سے دعا ھے کہ أپ سب، آپ کے اہل و عیال اور أپ کا شوق سرد موسم کی سختیوں اور تباہ کاریوں سے محفوظ رہیں۔ اور اس موسم کی نعمتوں سے صحیح طرح مستفید ہوں۔أمین

خلیفہ اویس

سردی کے موسم اپنے أغاذ میں ھی بہت جگہوں پر اپنا رنگ دکھا چکا ھے۔ انسان تو انسان جانور، چرند پرند سب ھی پریشان ہیں۔ انسان کو الله نے عقل اور فہم سے نوازا ھے۔ اور وہ اپنے اپنے وسائل کے مطابق سردی سے محفوظ رہنے کے اقدامات کر لیتا ہے۔ جنگلی پرندے الله کی نگہبانی میں رہتے ہیں۔ پالتوں پرندے جو ہم نے اپنے گھروں میں پالے ہوتے ہیں ان کی رہائیش اور ان کے دانے پانی کے ھم ذمہ دار ھیں۔ ذرا سی بے احتیاطی شوقین کے شوق کو آسمان سے زمین پر پہنچا دیتی ھے۔ اس لئے احتیاط کا دامن کبھی نہ چھوڑیں۔ ورنہ نقصان کا اندیشہ بڑھ جاتا ھے۔ ذیل میں کچھ احتیاط اور تدابیر بتائی گئیں ھیں جو حرف آخر تو نہیں لیکن أپ کی مدد گار ضرور ثابت ہوں گی۔

سردی میں کبوتروں کو کب باہر نکالیں

آپ کے برڈز کا دڑبہ ھوا دار ھو۔ جس میں سے ھوا کی کراسنگ ھوتی ھو۔ اس سے أپ کے دڑبے میں بیٹھوں کی وجہ سے پیدا ھونے والی گیس جمع نہیں ہو گی۔ ھوا تازہ رھے گی۔ اور برڈز کا نظام تنفس ٹھیک رھے گا۔ أپ اپنے برڈز کو رات کے وقت دڑبے میں بند کریں۔ کھلے أسمان کے نیچے پرندے نہ رہیں۔ اگر أپ رات کو دڑبے کے گرد کوئ بوری، ٹاٹ یا کوئ موٹا کپڑا لگا کر اس کو ھوا بند کر دیتے ھیں تو پھر صبح کبوتر دیر سے کھولیں۔

یعنی جب دھوپ نکل أۓ۔ یا اگر موسم ٹھیک نہیں ھے تو پھر کپڑا ایک دم نہ اٹھائیں۔ پہلے آدھے دروازے سے کپڑا اٹھائیں پھر کچھ دیر کے بعد پورے دروازے سے اٹھائیں۔ اور پھر بھی کبوتر باہر نہ نکالیں۔ کم۔سے کم دس پندرہ منٹ کے بعد کبوتر باہر جال میں کھولیں ۔ سخت سردی ھو تو ہفتہ میں ایک دفعہ کنوار گندل اور گڑ والا پانی بنا کر پلائیں۔ نارمل سردی ھو پندرہ دن میں ایک دفعہ پلائیں۔

ایک چیز کی احتیاط کریں کہ دڑبہ میں پرندے گنجائش سے زیادہ نہ ھوں۔ اگر پرندے زیادہ ھوں گے تو بیماری کا خدشہ بڑھ جاۓ گا۔ کوشش کریں کہ زیادہ ھونے کی صورت میں پرندے پہلے ھی کسی کو دے دیں۔ تھوڑے رکھیں اچھے رکھیں۔ دانہ دھو کے ڈالیں۔ بے شک تازہ دانہ دھو کے اسی وقت ڈال دیں۔ دانہ دھونے سے چھلکا صاف ہو جاتا ھے۔ اور اگر دانے پرسپرے کے یا سٹوروں میں بند رہ رہ کے جو خرابی کے اثرات ھوتے ھیں وہ دھل کے ختم ھو جاتے ھیں۔

سردی میں کبوتروں پر بیماری کا حملہ

بارش کے بعد کے موسم میں برڈز کو ڈسپرین اور کارمی نیٹو مکسچر کو پانی میں مکس کر کے پلائیں۔ برڈز کو باقاعدگی سے کوئ سی بھی کمپنی کی ویکسین کریں انکو رانی کھیت سے محفوظ رکھنے کے لئے۔ یاد رکھیں کہ یہ احتیاطی تدبیرھے۔ بیماری کا علاج نھیں۔

اب یاد رکھیں کہ اگر خدا نخواستہ آپ کے گھر میں رانی کھیت یعنی لقوے جھولے کا اٹیک شروع ھو چکا ھے۔ تو ایسی صورت میں کسی بھی قسم کی ویکسین انتہائ جان لیوا ثابت ھوتی ھے۔ اگر پرندے کی زندگی چند دنوں کی ھے تو وہ چند گھنٹوں تک محدود ہو جاتی ھے۔ اب اس سٹیج پر پرندوں کی قوت مدافعت بڑھانے کی طرف توجہ دینی چاہۓ۔ ان کو اچھی قسم کے ملٹی وٹامن کا استعمال کرانا چاہۓ۔ تاکہ انکا بیماری کے خلاف مدافعتی نظام بہتر ھو سکے۔ لقوے اور رانی کھیت سے بچنے کے لۓ ویکسین کے علاوہ ایک اور دوائ اینروسم کا کورس ھر ۲ ماہ کے بعد کرنا چاہۓ۔ یہ کورس کم سے کم ۳ دن کا ھوتا ھے۔

استعمال کا طریقہ کار ایک سی سی دوائ کو دو لیٹر پانی میں مکس کر کے پلائیں۔ دھیان رھے کہ دوائ کی مقدار زیادہ نہیں ھونی چاہۓ۔ نہیں تو نقصان کا اندیشہ ھے۔ اس کے علاوہ پرندوں کو وٹامن بی کی گولیاں کبھی کبھار دیتے رہا کریں۔ مذید کبوتروں کے مدافعتی نظام کو بہتر بنانے کے لئے أپ ایک اور انجیکشن (ایمینوکس) کا استعمال بھی کر سکتے ھیں۔ جب آپ اینروسم کا کورس کروائیں تو اسی پانی میں ایمینوکس کے 2 سی سی بھی مکس کر لیا کریں۔ یعنی اینروسم 1سی سی اور ایمینوکس کے 2 سی سی کو دو لیٹر پانی میں مکس کر کے پلائیں۔

سردی کا موسم اور خصوصی احتیاط

ان سب باتوں کے ساتھ ساتھ دھیان رھے ک باھر سے نیا پرندہ نہ لائیں۔ اگر کوئی آبھی جاۓ تو کوشش کریں کہ کچھ دن علیحدہ رکھ کے اس کی صحت کی جانچ پژتال کر لی جاۓ۔ ایک بات کی اور بھی احتیاط کریں جو ھے تو بہت عجیب سی لیکن تجربے سے ثابت شدہ ھے۔ وہ یہ کہ آجکل بیماری کا زور ھے تقریبأ ہر بندہ ھی بارود کے ڈھیر پر بیٹھا ھے۔ اس لیۓ نہ تو کسی کے گھر شوق کے لیۓ جائیں اور نہ ھی کسی کو شوق کی دعوت دیں۔ کیونکہ یہ بات دونوں کے لیۓ ھی فائدہ مند ھے۔ اور أپ اور أپ کے گھر والوں کے لیۓ بھی فائدے میں ھے۔ کیونکہ کرونا کی وبا بھی دن بدن زور پکڑ رھی ھے۔ اپنے گھر میں رھیں سکھ سے جیئیں۔

باقی احتیاط اور تدابیر تو بہت سی ھیں سب ھی کرتے ہیں۔ صرف ایک اور ضروری کام بھی کریں وہ یہ کہ۔ الله کریم سے اپنے لیۓ اپنے گھر والوں کے لئے اپنے شوق کے لئے اور دوست احباب کے لئے دعا گو رھیں۔ کہ الله سب کے لئے اپنا کرم فرمائیں اور ہر طرح کے دکھ پریشانی اور تکلیف سے محفوظ رکھیں۔ آمین۔

Social Sharing

One Comment on “سردی میں کبوتروں کی دیکھ بھال”

Leave a Reply